প্রশ্ন :-মুহতারাম মাসবুক ব্যক্তি শেষ বৈঠকে শুধু তাশাহুদ পড়বে, নাকি তাশাহুদ, দুরুদ শরীফ ও দোয়ায়ে মাছুরা সবগুলো পড়বে ???
উত্তর:-নামাজে দুরুদ শরীফ ও দোয়ায়ে মাছুরা পড়া সুন্নত কেবল শেষ বৈঠকে, বাকি বৈঠকগুলোতে শুধু তাশাহুদ পড়বে,
আর ইমামের শেষ বৈঠক মাসবুকের জন্য আন্ত : বৈঠক হওয়ায়, তিনি কেবল তাশাহুদই পড়বেন, দরুদ ও দোয়া মাছুরা পড়বেন না।
(١ ). يا ايها الذين امنوا اركعوا واسجدوا واعبدوا ربكم ..سورة الحج الآية..٧٧٣
(٢) أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أخذ بيد عمه عبد الله.فعلمه التشهد في الصلاة ……… إذا قلت هذا أو قضيت هذا. فقد قضيت صلاتك. إن شئت تقوم فقم. وإن شئت أن تقعد فاقعد! نصب الراية ١/٣٨٤ المكتبة الاشرفية
(٣). إذا انتهى إلى الامام وقد سبقه الإمام بشيء من صلاته هل يأتي بالثناء؟؟
فقال يقرأ المسبوق التحيات كلمه كلمه.ويقف عند كل كلمة حتى إذا بلغ التشهد بلغ الإمام السلام. فيقوم إلى قضاء ما سبق. لكي لا يكرر التشهد ولا يسكت ولا يجاوز قدر التشهد وهذا أولى الوجوه. الفتاوى التاتارخانية ١/١٩٧ زكريا يكدبو !
(٤) أنه عليه الصلاة والسلام أخذ بيد عبد الله بن مسعود رضي الله عنه و علمه التشهد…….ثم قال اذا فعلت هذا أو قلت هذا فقد قضيت صلاتك إن شئت أن تقوم فقم وإن شئت أن تقعد فاقعد … تبيين الحقائق١/٢٧٣ زكريا يكدبو
(٥) سوال:-
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسلے ذیل کے بارے میں کیا مسبوق کے لئے امام کے ساتھ قعدہ اخیرہ میں تشہد کے ساتھ درود شریف آور دعائے ماثوره باسمه تعالیٰ پرھے؟؟؟
الجواب:-
مسبوق کے لیے مستحب یہ ہے کہ قعده اخیره میں التحیات اس طرف ٹھیر ٹھیر کر پڑھے کے امام کے سلام پھیرنے تک ختم کرے اگر التحیات پہلے ہی ختم ہو جائے تو دوبارہ شروع کردے۔
یا خاموش بیٹھا رہے اس کے لئے درود شریف اور دعا غیرہ پڑھنے کا حکم نہیں ہے لیکن اگر پڑلہے تو اس سے نماز میں کوئی خرابی نہیں آتی۔
ومن جملتها أنه قيل إذا فرغ المسبوق من التشهد قبل سلام الإمام. يكرره من أوله وقيل كلمة الشهادة يكرر.وقيل يسكت وقيل يأتي بالصلاة والدعاء.
الصحيح انه يترسل ليفرغ من التشهد عند سلام الإمام.
كتاب النوازل ٤٧٦/٤ زکریا بک دیپو
(٦)۔ سوال :-
بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ نماز پڑھنے کے لیے مسجد میں جاتے ہیں تو جماعت کھڑی ہو چکی ہے ۔اور دو یا تین رکعتیں پڑھیجا چکی ہوتی ہیں۔ مسئلہ کے مطابق نیت کرکے جماعت کے ساتھ شامل ہو جانا چاہیے اور جب امام سلام پھیرے تو بغیر اسلام پھیرے آدمی جو دیر سے آیا ہے۔ وہ نماز مکمل کرے جو وہ پہلے نہیں پڑ سکا۔ پوچھنے والا مسئلہ یہ ہے کہ جس وقت چوتھی رکعت کے بعد التحیات پر بیٹھنا جاتا ہے تو جو آدمی دیر سے نماز میں شامل ہوا ہے وہ التحیات پوری پڑھے یا درود شریف تک پڑھے اور خاموش بیٹھ جاتے تے
الجواب:-
یہ شخص صرف التحیات پوری کرے درود شریف اور دعا پڑ ھے بہتر تو یہ ہے کہ وہ اس قدر آہستہ التحیات پر ہے کہ امام کے فارغ ہونے تک اس کی التحیات ہی پوری ہو اور اگر امام سے فارغ ہو جاتے اشهد ان لا الہ الا اللہ و اشھد ان محمداً عبدہ و رسولہ مکرر پڑھتا رے
Leave Your Comments